بی جے پی کا نام بدل کر بھارتی جاسوس پارٹی رکھنا دیناچاہئے

’ہم جانتے ہیں کہ وہ کیا پڑھ رہے ہیں‘، راہل گاندھی کا مودی حکومت پر طنز، ملکاارجن کھڑگےنے امت شاہ سے مانگا استعفیٰ، پی ایم مودی کے خلاف بھی جانچ کا مطالبہ

(وصی الدین صدیقی )

نئی دہلی:19؍جولائی ۔کانگریس نے پیگاسس جاسوسی کے تنازعہ پر حکومت کو شدید نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس کے ترجمان رندیپ سورجے والا نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت قانون اور آئین کوقتل رہی ہے۔ مودی سرکار نے دہشت گردی کا کام کیا ، قومی سیکورٹی کے ساتھ کھیلواڑ کیا ہے۔ کانگریس نے الزام لگایا کہ مودی حکومت بیڈروم کی بات بھی سن رہی ہے۔ سرجے والا نے کہا ، "راہل گاندھی سمیت بہت سے سیاستدانوں اور صحافیوں کی جاسوسی کی گئی ہے۔ بی جے پی کا نام بدل کر بھارتی جاسوس پارٹی رکھنا دیناچاہئے۔ اطلاعات یہ کہ سیکورٹی کے محکموں کے سربراہوں پر بھی جاسوسی کی گئی ہے۔دریں اثنا کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اسرائیلی سافٹ ویئر پیگاسس کے ذریعہ جاسوسی اور اپوزیشن لیڈروں، میڈیا اہلکاروں اور دیگر بڑی ہستیوں کے فون کی جاسوسی کو لے کر مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر کے کہا ہے کہ ’’ہم جانتے ہیں کہ وہ کیا پڑھ رہے ہیں۔ جو کچھ بھی آپ کے فون میں ہے۔‘‘واضح رہے کہ ’دی وائر‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک کے کم از کم 40 صحافیوں کے فون نمبر اس لیکڈ (افشا) فہرست میں پائے گئے ہیں اور فورنسک جانچ سے جن کی تصدیق ہوئی ہے کہ یا تو ان نمبروں کی جاسوسی ہوئی یا انھیں ٹارگیٹ کیا گیا۔ اس کے لیے اسرائیلی سافٹ ویئر پیگاسس کا استعمال کیا گیا۔’دی وائر‘ نے کہا کہ جن صحافیوں کے نمبر اس فہرست میں پائے گئے ہیں ان میں ہندوستان ٹائمز، انڈین ایکسپریس، انڈیا ٹوڈے، نیٹورک 18 اور دی ہندو کے صحافی شامل ہیں۔دریں اثنا کانگریس لیڈر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے پیگاسس رپورٹ کے تعلق سے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ راہل گاندھی، صحافیوں اور یہاں تک کہ مرکزی وزراء سمیت اپوزیشن لیڈروں کی جاسوسی کرنے میں شامل ہیں۔ جانچ سے پہلے امت شاہ کو استعفیٰ دینا چاہیے اور مودی صاحب کے خلاف بھی جانچ ہونی چاہیے۔

You May Also Like

Notify me when new comments are added.

ہندوستان

عالمی خبریں

کھیل

فلمی دنیا