عوامی زندگی میں ذاتی تلخی کی کوئی جگہ نہیں: آنند

نئی دہلی، 9 فروری - راجیہ سبھا میں کانگریس کے نائب رہنما آنند شرما نے ایوان میں قائد حزب اختلاف غلام نبی آزاد اور تین دیگر ممبروں کو جذباتی الوداع کہتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی زندگی میں ذاتی تلخی کو جگہ نہیں ہونی چاہئے۔ مسٹر شرما نے منگل کے روز جموں و کشمیر سے راجیہ سبھا کے چار منتخب ممبروں کو الوداع کہتے ہوئے کہا کہ مسٹر آزاد جیسے وسیع تجربے کا کوئی ممبر نہیں ہے۔ انھیں کئی وزارتوں اور پارٹی کی جانب سے تمام ریاستوں میں کام کرنے کا موقع ملا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسٹر آزاد کی زندگی اس بات کی علامت ہے  کہ عوامی زندگی اور سیاسی زندگی میں ذاتی تلخی کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہئے۔ اس کے تمام جماعتوں اور ایوان کے تمام ممبروں کے ساتھ خوشگوار تعلقات ہیں۔ترنمول کانگریس کے سکھیندو شیکھر رائے نے کہا کہ مسٹر آزاد اور تین دیگر ممبران کا طرز عمل متاثر کرنےے والا رہا ہے ۔ مسٹر آزاد کا طریقہ کار خاص رہا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے کہا کہ مسٹر آزاد تعلقات سے مالا مال ہیں اور ان کے جانے سے  ایوان غریب ہوجائے گا۔ شیوسینا کے سنجے راوت نے کہا کہ مسٹر آزاد کو ایک بہتر اور وسیع تجربہ رہا ہے۔ انہیں اپنی سوانح عمری 'اندرا سے مودی تک لکھنی چاہئے۔ ریپبلکن پارٹی آف انڈیا (اٹھاولے) کے صدر رام داس اٹھاوالے نے کہا کہ مسٹر آزاد کو قومی جمہوری اتحاد کے حق میں آنا چاہئے۔اے اے آئی اے ڈی ایم کے نونیٹ کرشنن ، بیجو جنتا دل کے پرسنا اچاریہ ، ڈی ایم کے کے تروچی سیوا ، تلنگانہ راشٹرا سمیتی کے کے آر سریش ریڈی ، وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے وی سائی وجے ریڈی ، جنتا دل یونائیٹڈ کے رام چندر پرساد سنگھ ، مارکسی کمیونسٹ پارٹی کے ایلامارم کریم ، راشٹریہ جنتا دل کے منوج کمار جھا، بہوجن سماج پارٹی کے ستیش چدر مشرا ، آئی یو ایم ایل کے عبدالوہاب ، عام آدمی پارٹی کے سشیل کمار گپتا ، ہندوستانی کمیونسٹ پارٹی کے ونئے وشوم اور ٹی ایم سی (ایم) کے سی کے واسن نے بھی مسٹر  آزاد  سے اظہار تشکر کرتے رخصت ہونے والے ممبران کو الوداع کہا-مسٹر آزاد نے دہشت گردی سے نمٹنے اور لوگوں کی بازآباد کاری کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ، "دل ناامید نہیں، ناکام ہی تو  ہے، صبح تو ہوگی بھی ، لمبی ہی سہی شام ہی تو ہے۔قبل ازیں ریٹائر ہونے والے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے میر محمد فیاض نے کہا کہ جموں وکشمیر کے عوام اتنے ہی محب وطن ہیں جتنے ملک کے دوسرے حصوں کے عوام ہیں۔ ریاست کی ایک خصوصی حیثیت ہے لہذا اس کی خصوصی حیثیت واپس کردی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے جموں و کشمیر کے عوام کا ملک پر اعتماد مضبوط ہوگا۔ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے نظیر احمد لوائے نے کہا کہ ملک کے عوام کو جموں و کشمیر کے لوگوں  کو قبول کرنا ہی ہوگا۔ اس سے یہ لوگ قومی دھارے میں شامل ہوسکیں گے۔ جنتا پارٹی کے شمشیر سنگھ منھاس نے کہا کہ وہ پہلے ہی سماجی خدمت میں ہیں اور لوگوں کی خدمت کے لئے اپنی جگہ لوٹ آئیں گے۔

You May Also Like

Notify me when new comments are added.

ہندوستان

عالمی خبریں

کھیل

فلمی دنیا