
گوہاٹی ، 14 فروری۔ کانگریس کے سابق قومی صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ اگر آسام میں پارٹی کی حکومت بنتی ہے تو آسام معاہدے کو لفظ بہ لفظ لاگو کیا جائے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکمران بی جے پی آسام معاہدے کو ختم کرنا چاہتی ہے لیکن آسام معاہدے کو مکمل طور پر آگے بڑھانا ہماری ذمہ داری ہے۔ ہم اقتدار میں آنے کے بعد یہ ذمہ داری نبھائیں گے۔ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے معاملے پر ، راہل نے کہا کہ ہم اسے کسی بھی حال میں یہاں لاگو نہیں ہونے دیں گے۔راہل گاندھی نے آسام کے ضلع شیو ساگر کے بورڈنگ اسپورٹس گراؤنڈ میں اتوار کو منعقدہ 'آسام بچاؤ' ریلی میں سابق وزیر اعلی ترون گوگوئی کی یاد میں اپنی تقریر کا آغاز کیا۔ راہل گاندھی نے قانون ساز اسمبلی کے آئندہ انتخابات کے پیش نظر ریاست کے عوام کو بھی بہت ساری یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاست میں کانگریس کی حکومت بنتی ہے تو آسام معاہدے کو لفظ بہ لفظ عمل درآمد کیا جائے گا۔ دراندازی کے مسئلے پر تبادلہ خیال اور حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آسام کے ٹوٹنے اور تشدد کی وجہ سے ملک کو نقصان اٹھانا پڑے گا۔ کسی بھی حالت میں سی اے اے قبول نہیں کیا جائے گا۔چائے ملازمین کی اجرت کے حوالے سے راہل نے کہا کہ اس وقت چائے مزدوروں کو روزانہ اجرت ملتی ہے لیکن ریاست میں کانگریس کی حکومت قائم ہونے پر 367 روپے روزانہ اجرت فراہم کی جائے گی۔ اپنے خطاب میں راہل نے بی جے پی حکومت کے ساتھ ساتھ وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی سخت تنقید کی۔ انہوں نے ایک بار پھر پارلیمنٹ میں دیئے گئے بیان کو دوہرایا اور کہا ، "ہم دو ، دو ہمارے دو" ، بی جے پی حکومت اس پالیسی پر چل رہی ہے۔ راہل نے کہا کہ جب تک آسام میں بی جے پی کی حکومت ہے ، نوجوانوں کو روزگار نہیں ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک چھوٹے تاجروں اور کسان خوشحال نہیں ہوں گے ، بے روزگاروں کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آسام تیز رفتار سے آگے بڑھے۔ آسام کے وزیر اعلی سربانند سونووال پر طنز کستے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریموٹ کنٹرول سے کوئی بھی ٹی وی چلائی جا سکتی ہے لیکن آسام جیسی ریاست ریموٹ سے نہیں چلے گی۔اس موقع پر چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل ، ریاستی کانگریس کے صدر رپن بورا ، اسمبلی کے سابق قائد حزب اختلاف دیوبرت سوکیا، رکن پارلیمنٹ ، ایم ایل اے سمیت متعدد ممتاز افراد موجود تھے۔ قابل ذکر ہے کہ ریاستی کانگریس نے ریاست کے مختلف حصوں سے آسام بچاؤ یاترا کا آغاز کیا ہے۔ اس کے ذریعے پارٹی قائدین ریاست کے تمام حصوں میں پہنچ کر ریاستی حکومت کی ناکامیوں اور کانگریس کے اقدامات سے آگاہ کر رہے ہیں۔ ریاست میں کبھی بھی اسمبلی انتخابات کا اعلان کیا جاسکتا ہے۔