
نئی دہلی ، 14 دسمبر۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک بار پھر چین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی مسلح افواج کو کوئی بھی وائرس اپنے فرائض سے نہیں ہلا سکتا ہے ۔ جب دنیا خطرناک وائرس سے لڑ رہی تھی تب وہ ہماری سرحدوں کی حفاظت کر رہے تھے ۔ہماری بہادر طاقتیں ہماری سرحدوں کے تحفظ اور اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کے لئے برفیلی ہواؤں سے لڑنے میں سب سے آگے ہیں۔ ہم سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کا بھی شکار رہے ہیں اور اس کا تنہا سامنا کرنا کیا ہیکیونکہ ہماری حمایت کرنے والا کوئی نہیں تھا۔ بہت بعد میں دنیا نے سمجھا کہ پاکستان کی دہشت گردی کے بارے میں ہمارا رویہ ٹھیک تھا۔ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ایف آئی سی سی آئی کے 93 ویں سالانہ کانفرنس کے اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہمارے دفاعی دستوں نے کورونا جنگجوؤں کے تئیں بھی شکریہ کا اظہار کیا جن میں صحت کے کارکنوں ، پولیس اور فوج شامل ہیں۔ وہ پورے ملک کےاسپتالوں کےباہر فلائی پاسٹ، جہازوں سے ایئر لفٹ اور میوزیکل خراج تحسین کے ذریعے وبائی امراض کے خلاف جنگ میں صف اول کے مقام پر تھے۔ اس قوم کی آنے والی نسلوں کو اس بات پر فخر ہوگا کہ اس سال ہماری افواج کیا حاصل کر پائی ہیں ۔ لداخ میں ایل اے سی پر تعینات مسلح افواج نے مصیبت کے وقت بھی مثالی ہمت اور قابل ذکر صبر کا مظاہرہ کیا۔ اس نے نہایت بہادری کے ساتھ چینی فوجیوں کا مقابلہ کیا اور انہیں واپس لوٹنیپر مجبور کیا۔ ہمارے ہمالیہ محاذ پر بلا اشتعال جارحیت اس بات کی یاد دہانی ہے کہ دنیا کس طرح تبدیل ہورہی ہے ، موجودہ معاہدوں کو کس طرح چیلینج کیا جارہا ہے ، نہ صرف ہمالیہ میں بلکہ بحر الکاہل میں بھی کس طرح طاقت حاصل کی جارہی ہے۔راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اپنے وجود کی نو دہائیوں سے زیادہ عرصہ تک ، فکی نے ہندوستانی صنعت سے متعلق امور کو حل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ 19 کی وبا ایک بہت بڑا چیلنج ہے جس نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اس نے ہماری روزمرہ کی زندگی کے تقریبا ہر پہلو کو متاثر کیا ہے اور عالمی معیشت کو بھی متاثر کیا ہے۔ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے سے بڑی تعداد میں غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی۔ ہندوستان بھی اس سے بہت متاثر ہوا۔ یہ ہندوستان جیسی قوم کے لئے ایک سنجیدہ چیلنج تھا جو بین الاقوامی برادری میں اپنا صحیح مقام تلاش کرنے کے لئے کوشش کر رہا تھا۔ انہوں نے صنعتی دنیا کو بتایا کہ یہ ایک تلخ حقیقت ہے کہ دنیا کی سب سے بڑی مسلح افواج میں سے ایک ہونے کے باوجود ہم درآمدات پر منحصر ہیں۔ لہذا ، ہم نے دفاعی پیداوار کے میدان میں نمایاں پیشرفت کی ہے ، بہت کچھ ہے جو کرنا اور ہونا چاہئے۔راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اس وبا کو روکنا یا اس کے پیچھے جانا ہمارے لئے کوئی آپشن نہیں تھا لیکن ہمارے لئے انسانی زندگی سب سے قیمتی تھی۔ بھارت ہمیشہ مضر حالات میں بھی مواقع تلاش کرنے کی صلاحیت پر یقین رکھتا ہے ، لہذا ہم ہار ماننے کو تیار نہیں تھے۔ ہمارے ڈاکٹروں نے جانی نقصان کو کم کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی ہے۔ تجارت اور صنعت کے معزز ممبروں نے 'انسپائرڈ انڈیا' تشکیل دیا ہے جس نے معیشت کے نقصان کو کم کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی ہے۔ اس وبا کے درمیا ن الیکشن کمیشن جیسی تنظیم نے 7.79 کروڑ رائے دہندگان کو چیلنج کرتے ہوئے آزادانہ ، منصفانہ اور پرامن انتخابات کامیابی کے ساتھ انجام دیئے ہیں۔ اس وبا کے خلاف ہماری جدوجہد میں تمام ہندوستانیوں نے ہمارا ساتھ دیا۔ لاک ڈاؤن کے کامیاب نفاذ میں شہریوں کا کردار اس وائرس کے شروعاتی پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اہم رہا ہے۔